اداکار نوازالدین صدیقی اس وقت اپنی اہلیہ عالیہ صدیقی کے خلاف ایک مقدمہ لڑ رہے ہیں جنہوں نے ان پر متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔
نوازالدین نے تمام الزامات سننے کے بعد ان کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ فی الحال یہ مقدمہ بامبے ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ اب تک دونوں کے درمیان کوئی تصفیہ نہیں ہو سکا ہے۔
نواز کے نمائندے وکیل پردیپ تھوراٹ نے انکشاف کیا کہ اداکار اپنے بچوں کو نہیں ڈھونڈ سکے کیونکہ وہ دبئی میں اپنے اسکولوں سے لاپتہ تھے۔ یہ درخواست دائر کرنے کی ابتدائی وجہ تھی۔
ایڈووکیٹ کے مطابق صدیقی نے اتنے دنوں سے اپنے بچوں کو جسمانی طور پر نہیں دیکھا۔ اگر عدالت اسے اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت دیتی ہے تو وہ اپنی درخواست واپس لے لیں گے۔
"یہی وجہ تھی کہ ایک ہیبیس کارپس دائر کیا گیا تھا۔ میں اس محدود ریلیف سے واقف ہوں جو مجھے اس پٹیشن میں مل سکتا ہے۔ اس نے اپنے بچوں کو جسمانی طور پر نہیں دیکھا۔ یہ اس کی محدود تشویش ہے۔ اس کے بعد میں پٹیشن واپس لے لوں گا۔" پردیپ نے مزید کہا۔
دوسری جانب اہلیہ عالیہ صدیقی کے وکیل شیکھر کھنڈیلوال کا دعویٰ ہے کہ ’میرا مؤکل معاملہ طے کرنے کے لیے تیار ہے لیکن جب وہ اداکار کی والدہ کی رہائش گاہ پر بچوں کے ساتھ رہ رہی ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ انہیں یہ معلوم نہ ہو کہ وہ کہاں ہیں۔ وہ اپنے بچوں سے ملنے کے لیے بہت آزاد ہے، وہی ہے جو ان سے نہیں مل رہا۔
نوازالدین صدیقی اور عالیہ صدیقی دبئی سے ممبئی پہنچتے ہی قانونی جنگ میں الجھ گئے۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، اداکار کی درخواست میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ان کے بچوں کو ان کی اجازت کے بغیر ممبئی لے جایا گیا تھا۔